Ad Code

پی پی 124 اور این اے 107 کا تاج کی کے سر ہوگا ؟؟؟

 پی پی 124 اور این اے 107 کا تاج کی کے سر ہوگا ؟؟؟





(از قلم وقاص شریف)
الیکشن 2018 میں پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی قیادت میں حکومت بنائی،
عوام انتخابات 2018 میں حلقہ پی پی 123 تھا جو اب پی پی 124 ہوگیا ہے۔
2018 میں تحریک انصاف کی نامزد امیدوار مخدومہ سیدہ سونیا علی رضا شاہ نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے نامزد امیدوار سید قطب علی شاہ کو صرف 45 ووٹوں شکست دے کر سیٹ اپنے نام کی تھی،
دوسری طرف تحریک انصاف نامزد امیدوار اس وقت کے حلقہ این اے 113 سے ریاض فتیانہ اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے چوہدری اسدالرحمن کے درمیان مقابلے کے بعد ریاض فتیانہ نے 23000 سے زائد ووٹوں سے ن لیگی امیدوار کو ہرا کر سیٹ اپنے نام کی،
موجود حالات اور گزشتہ 2 سال سے چلنے والے حالات عوام کے سامنے ہیں 
نواز شریف کو لندن سے امپورٹ کر لیا گیا ۔
نواز شریف سمیت دیگر متعدد لیگی رہنماؤں کے متعدد کیسز چٹکیوں میں ختم کر دیے گے۔
ن لیگ کو زمین سے آسمان تک اور تحریک انصاف کو آسمان سے زمین تک پہنچا دیا گیا۔
اور یہ سب کچھ اتنی جلدی کیسے ہوا اور کس نے کیا میں اور اپ اس بات سے بخوبی واقف ہیں ۔
ملک بھر میں الیکشن سروے کے نتائج اپ نے دیکھیں ہونگے۔ جس میں تحریک انصاف کے نامزد امیدواروں کو واضح برتری حاصل ہے ۔
تحریک انصاف سے بلے کا نشان لے کر سب امیدواروں کو آزاد تو کر دیا گیا لیکن مقبولیت اج بھی عمران خان نام ہے۔
اسی طرح اب حلقہ پی پی 124 میں تحریک انصاف کی نامزد امیدوار مخدومہ سیدہ سونیا علی رضا اور مسلم لیگ نواز کے سید قطب علی شاہ المعروف علی بابا کے سوشل میڈیا سروے کے مطابق تحریک انصاف کی امیدوار سونیا کو واضح برتری ہے۔
لیکن اصل نتائج الیکشن کے دن پتا چلیں گے۔
یو تو تحریک انصاف کو ختم ہی کر دیا گیا ہے، ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو یو جکڑ کر جمہوریت کا جنازہ نکالا جاچکہ ہے۔
اور یاد رہے پاکستان مسلم لیگ نواز کو الیکشن 2024 میں پوری مشینری سپورٹ کر رہی ہے ۔
لیکن اس کے باوجود بھی ن لیگ کو واضح برتری نہ ملی
 تو سمجھ لو 
پروگرام تو وڑ گیا

Post a Comment

1 Comments