محمد ظفر زریں سند یلیا نوالی
سندیلیاوالی میں ناجائز تجاوزات عوام کے لئے عذاب بن گئیں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا
سندیلیانوالی
کوئی دن ایسا نہیں ہوتا کہ کسی نہ کسی اخبار پر ناجائز تجاوزات کی خبر نہ لگتی ہو۔ اور حکام کی توجہ سندیلیانوالی کے برق رفتاری سے بڑھتی ناجائز تجاوزات پر نہ دی جاتی ہو۔ مگر مجال ہے کہ انتظامیہ کے کان پر کبھی جو بھی رینگی ہو۔ سند یلیا نوالی جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ تجارت کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ یہاں ناجائز تجاوزات شہریوں اور ٹریفک کے لئے وبال جان بن چکی ہے۔ ریڑھیوں۔ ٹھیلوں اور رکشوں کی ایک فوج ظفر موج نے شہر کی مین شاہراہِ پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے معمول کی ٹریفک سٹی ایریا میں پھنس کر رہ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہو جاتی ہے۔ اور گاڑیوں کی لائنیں لگ جاتی ہیں
خاص طور پر جب سے گنے کا سیزن شروع ہوا ہے تو گردونواح کے گاؤں سے درجنوں کے حساب سے ٹریکٹر ٹرالیاں شہر سے گزرتی ہیں مگر سڑک پر تجاوزات کی وجہ سے کئی کئی گھنٹے پھنسی رہتی ہیں۔ سٹی ایریا کا 24 فٹ کا روڈ اور دونوں اطراف سے بارہ بارہ فٹ کے سولنگ کے باوجود تجاوزات اتنی زیادہ ہیں کہ مجموعی طور پر 48 فٹ چوڑا روڈ بھی ٹریفک کے لئے ناکافی ہو چکا ہے۔ تجاوزات کی بڑی وجہ یہ ہے کہ سٹی ایریا کی دکانوں کے مالکان نے خود ریڑھیاں اور سٹال لگوائے ہوئے ہیں اور اس کے لیے پچاس ہزار سے ایک لاکھ ایڈوانس وصول کیا جاتا ہے اور منتھلی کرایہ الگ سے لیا جاتا ہے دکانداروں کی اس کھلی بدمعاشی نے سٹی ایریا کو مسائل کا گڑھ بنا دیا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک جام
سند یلیا نوالی کا مقدر بن چکی ہے
0 Comments