Ad Code

ریچھ کتا اور بھارتی ٹیم ( تحریر اسد عباس اسد)


ریچھ کتا اور بھارتی ٹیم



یہ اس وقت کی بات ہے جب ریچھ کتے کی لڑائی پر کوئی پابندی نہیں ہوتی تھی، میلوں پر لوگوں کو انٹرٹینمنٹ کرنے کے لئے ریچھ کتے کی لڑائی لازمی رکھی جاتی تھی، بڑے بڑے زمیندار اس شوق سے وابستہ تھے، جسکا کتا ریچھ کو گِرا لیتا اسکی پورے علاقے میں بلے بلے ہو جاتی 

ہمارے ایک جاننے والے تھے، انکو بھی یہی شوق تھا وہ گولٹری کتا لائے کوئی دو ماہ کی عمر تھی، اسکی روزانہ مالش کرتے، دودھ پلاتے، گوشت کِھلاتے، انہوں نے کتے کی پریکٹس کے لئے بوری کو کالا رنگ کیا، بوری کو ریچھ کی شکل کا بنایا، کتے کی پریکٹس کے لئے بوری کا ریچھ روزانہ کتے کو دیکھاتے جو بوری والے ریچھ کو سیکنڈوں میں گرا دیتا، انہوں نے بوری والے ریچھ کا ناک بھی بنایا ہوا تھا، چھ ماہ کا گولٹری کتا جمپ لگا کر بوری والے ریچھ کو ناک سے پکڑ کر گرا دیتا، کتے کی بڑی خدمت ہو رہی تھی، مالش کی جاتی، وہ لوگ خود گوشت نہ کھاتے لیکن اپنے کتے کو لازمی گوشت دیتے، وقت گزرتا رہا، کتا انکا ایک سال سے زیادہ کا ہو گیا، اور روڈا پل حضرت یوسف گل کا میلہ بھی آ گیا، جہاں اس وقت پہلے دن ریچھ کتوں کی زبردست لڑائی ہوتی تھی، اس دن ریچھ کتے کی لڑائی دیکھنے کے لئے پورا علاقہ موجود تھا، وہ اپنے کتے کو سجا سنوار کر میدان میں لے گئے تھے، ریچھ والے کی فیس بھی ادا کر دی گئی تھی، بگو قلندر کا ریچھ تھا جو پورے علاقے میں مشہور تھا، اور کافی قدآور ریچھ تھا، 

ہمارے جاننے والے کا سپیکر پر اعلان ہوا کہ انکا کتا بگو کے ریچھ پر لگے گا، بڑی چاہ سے انہوں نے اپنا کتا ریچھ کی طرف چھوڑ دیا، میدان میں ہو کا عالم تھا کتا ریچھ کی طرف بھاگ رہا تھا، ریچھ کتے کو دیکھ کر ابھی آدھا کھڑا ہی ہوا تھا، کتے نے زبردست جمپ کیا، اور بگو قلندر کے ریچھ کے ناک پر ویلڈ ہو گیا، ریچھ کی چیخ نکل گئی، پورے گراونڈ میں شور بلند ہوا، ڈھول والے خوشی سے ڈھول پیٹنے لگے، کتا ریچھ کی ناک پر لگا ہوا تھا اسنے ایک دو گول چکر لگائے، اسی اثنا میں ریچھ کا ہاتھ جسکے ناخن بڑے تھے کتے کی کمر پر لگا، تو کتے کو بڑا عجیب لگا،(بوری والا ریچھ تو ہاتھ نہیں لگاتا تھا) 

کتے نے ریچھ کی ناک کو چھوڑا اور بھاگ کھڑا ہوا، کتے کے مالک دیکھتے رہے گئے، کتا کراوڈ کو چیرتا ہوا فرار ہو گیا، بوری والے ریچھ پر کرائی گئی پریکٹس نے کتے کے مالکان کو بھرے میدان میں گندا کروا دیا تھا 

یہی مثال بھارتی ٹیم کی ہے، آئی پی ایل بھی بوری والا ریچھ تھا، جہاں بھارتی پلیئر کھیل کر شیر بن گئے تھے، اصل میدانوں میں جب انکا سامنا تگڑی ٹیموں سے ہوا تو یہ بھی بھاگ کھڑے ہوئے 

اپنے مالکوں اور عوام کو بھرے میدانوں میں گندا کروا دیا، اور باقی انکو غرور لے ڈوبا، 

تبھی تو بھارتی عوام بھی مطالبہ کر رہی آئی پی ایل (بوری والا کتا) پر پابندی لگائی جائے

 

( تحریر اسد عباس اسد)

Post a Comment

0 Comments