Ad Code

راجہ ظفر علی مچھر دوست بھی نہیں دشمن بھی , ڈاکٹر غلام مصطفی چودھری

 راجہ ظفر علی

نمائندہ ایکسپریس نیوز سندیلیانوالی

 مچھر دوست بھی نہیں دشمن بھی 

سندھیلیانوالی نمائندہ ایکسپریس 

ایک مچھر سالہ ایک مچھر آدمی کو ہجڑا بنا دیتا ہے یہ جملہ کچھ عرصہ پہلے بہت زبان زد عام تھا ہر کوئی اس فکرے سے لطف اندوز ہوتا تھا عام طور پر مچھر کے بارے میں کسی کی رائے بھی مثبت نہیں ہوتی- جس کو دیکھو مچھر سے نفرت کا اظہار کرتا ہے اور اسے بہت ساری بیماریوں کی وجہ گردانتا ہے دیکھا جائے تو یہ بات غلط بھی نہیں ہے کیونکہ مچھر ملیریا ڈینگی بخار زد بخار اور زکا وائرس کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے ہر سال دنیا بھر میں دس لاکھ سے زائد لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں ان میں سے مچھر پیدا کردہ زکا وائرس اس قدر خطرناک ہے کہ یہ ماں کے رحم میں موجود بچے تک پہنچ جاتا ہے



 اور اس کی نشوونما روک کر موت کا سبب بنتا ہے مستقبل میں شائد ڈینگی ملیریا اور زد بخار تو ماضی کا قصہ بن جائے لیکن مچھر کا پھیلایا یا ہوا زکا وائرس دنیا بھر کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دے  آج کل وطن عزیز بھی اس مچھر کی تباہ کاریوں کا شکار ہے ڈینگی بخار نے ملک بھر میں پنجے گاڑھ رکھے ہیں جس کی وجہ سے ملک بھر میں ہزاروں مریض ہسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں ڈینگی کا حملہ اس قدر شدید ہے کہ اس نے کرونا کی حیبت کو بھی بہت کم کر دیا ہے یوں لگتا ہے کہ ڈینگی نے کرونا کی جگہ لے لی ہے پوری دنیا اس ڈینگی بخار کا لمبے عرصے سے سامنا کر رہی ہے ماہرین کے مطابق صرف احتیاط ہی ایسا ہتھیار ہے جس کی مدد سے ڈینگی مچھر سے نجات حاصل کی جاسکتی کیونکہ ڈینگی مچھر کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں 7- سال سے 35 ڈگری تک یہ مچھر غائب ہو جاتا ہے یا مر جاتا ہے مگر اس سے اوپر نیچے درجہ حرارت ہو تو پھر سر اٹھا لیتا ہے لہذا اس سے مسلسل احتیاط وقت کی اہم ترین ضرورت ہے دنیا بھر میں مچھر کے 3500 قسمیں موجود ہیں جن میں سے صرف 100قسمیں  نقصان دہ ہیں باقی ساری اقسام فائدہ مند ہے جو پودوں پر رہتے ہیں اور پھلوں کے جوس پر گزارہ کرتے ہیں یہ مچھر پرندوں اور چمگادڑوں کی اہم ترین خوراک بنتے ہیں اس کے علاوہ ان مچھروں کا لاروا مچھلیوں اور مینڈک کے لیے زندگی کا پیغام بنا ہوا ہے اور سمندری مخلوق کی ایسی خوراک ہے جو انہیں چوبیس گھنٹے دستیاب ہے دنیا کے کئی ممالک میں مچھر کا خاتمہ ہو گیا تھا مگر اس سے زیادہ تر  فائدوں کی وجہ سے ان ممالک نے مچھر باہر سے منگوائے اور اپنے ممالک میں چھوڑ دیے اور ان کے افزائش نسل کے لئے اقدامات کئے تو صرف یہ کہہ دینا کہ مچھر سے نقصانات ہیں بالکل غلط ہے 

یہ کہناتھا فیملی فزیشن ڈاکٹر غلام مصطفی چودھری کا

Post a Comment

0 Comments